Rati Gali Lake

First of all, remove the confusion called Rati Gali. Until 2010, the local name of Rati Gali was Darian Sarian Sar. The head is locally called a lake or a natural reservoir of water. 

In 2010, the lake was officially named after Mian Barkatullah Sarkar, a local Sufi saint, whose name is Astana Barakatia, and because of the recognition and respect for his religious services.

 Lake Rati Barkatiya was named. There is also a regular government notification. Rati Gali Lake is an alpine glacial lake in the Neelum Valley, meaning that the source of its water is the glaciers in the area. The lake is about 75 km south of Muzaffarabad and is accessible from Dwarian on Neelum Road. 


Which leads to the base camp after a 16 km jeep track from Dwaria. The lake can be reached from the base camp after an easy hour's trek. The lake is located at an altitude of 12,130 feet or 3,700 meters above sea level. 

It is a popular tourist destination in the area with all the amenities. There is a large camping site at the base camp where affordable tents and food, electricity and Wi-Fi are available as well as horseback riding facilities for those interested in getting to the lake.

 Remember that this lake is the largest lake in the area. There are twenty six other small and big lakes around it. Also, four waterfalls are formed from the water of this lake.


رتی گلی جھیل ❤ سب سے پہلے  رتی گلی نام کی کنفیوژن دور کرلیں ۔ 2010 تک رتی گلی کا مقامی نام ڈاریاں سریاں سر تھا۔  سر مقامی طور پر جھیل یا پانی کے قدرتی ذخیرے کو کہا جاتا ہے۔ 2010 میں سرکاری طور پر اور ایک مقامی صوفی بزرگ میاں برکت اللہ سرکار جن کا آستانہ برکاتیہ کے نام سے موجود ہے  ان کی دینی خدمات کے اعتراف اور احترام  کی وجہ سے جھیل اور اس تک آتی سڑک 

انکے نام سے منسلک کرنے کو اس جھیل کا نام رتی گلی برکاتیہ جھیل رکھا گیا ۔

 جسکا باقاعدہ حکومتی نوٹیفیکیشن بھی موجود ہے ۔ رتی گلی جھیل  وادی نیلم میں واقع الپائن گلیشئل لیک ہے یعنی اسکے پانیوں کا ماخذ و منبع اس علاقے میں موجود گلیشئیرز ہیں۔

 یہ جھیل مظفرآباد کی جنوبی سمت قریباً 75 کلو میٹر  کی مسافت پر وادی نیلم روڈ پر دواریاں کے مقام سے قابلِ رسائی ہے ۔ جو کہ دواریاں سے 16  کلو میٹر جیپ ٹریک کے بعد بیس کیمپ تک پہنچاتی ہے ۔ بیس کیمپ سے جھیل تک ایک  گھنٹے کے آسان پیدل ٹریک کے بعد پہنچا جا سکتا ہے ۔ یہ جھیل سطح سمندر سے 12130 فٹ یا 3700 میٹر کی بلندی پر واقع ہے ۔

 یہ علاقے کا مشہور سیاحتی مقام ہے جہاں تمام سہولیات موجود ہیں۔  بیس کیمپ پر ایک بڑی کیمپنگ سائٹ موجود ہے جہاں مناسب داموں خیمہ اور خوراک،  بجلی اور وائی فائی دستیاب ہے نیز گھڑ سواری کے شوقین افراد کیلئے جھیل تک جانے کیلئے گھڑ سواری کی سہولت موجود ہے ۔

 یاد رہے کہ یہ جھیل علاقے کی سب سے بڑی جھیل ہے ۔ جسکے اطراف میں چھبیس دیگر چھوٹی بڑی جھیلیں موجود ہیں ۔ نیز اس جھیل کے پانی سے چار واٹر فال بنتی ہیں ۔